حضرت خضرؑ نے موسیٰؑ سے کہا آپ میرے ساتھ چلتے ہوئے جو معاملات دیکھیں گے، اس پر خاموش نہیں رہ سکیں گے، سوال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ حضرت موسیٰؑ نے خاموش رہنے کا وعدہ کیا، لیکن جب انہوں نے پے در پے تین عجیب و غریب واقعات اپنی آنکھوں سے دیکھے تو ہر بار مُہر سکوت توڑنے پر مجبور ہوگئے۔ پہلا واقعہ اس طرح پیش آیا کہ حضرت موسیٰؑ اور حضرت خضرؑ نے مل کر ایک کشتی میں سفر کیا۔ دریا کے دوسرے کنارے پر پہنچنے کے بعد خضرؑ نے اس اچھی بھلی کشتی کا ایک کونا توڑ کر اسے ناقص کر دیا۔